🕋🇲🇷🇹🇷🇩🇿🇦🇿🇲🇻🕌
🌞☀🌤🌦🌧🌩🌙
نماز پڑھنےکے جسمانی فوائد
Namaz padhne k jismani faeedey
---------------------------------
(۱) نماز ایک بہترین ورزش ہے، یہ جہاں بیرونی اعضاء کی خوشنمائی و خوبصورتی کاذریعہ ہے وہیں اندرونی اعضاء مثلاً دل، گردے، جگر، پھیپڑے، دماغ، معدہ، ریڈھ کی ہڈی، گردن، سینہ اور تمام اقسام کے گلینڈس (Glands) کی نشو نما کرتی ہے
---------------------------------
(۲)صحیح نماز پڑھنے والا طویل اور پیچیدہ امراض میں مبتلا نہ ہوگا، اعصاب کی کمزوری ، جوڑوں کا درد اور دیگر عضلاتی امراض کے لئے نماز مفید ہے۔
---------------------------------
(۳)نمازی آدمی کے چہرے پر تازگی رہتی ہے،کیونکہ نماز اور سجدے کی وجہ سے اس کی تمام شریانوں میں خون پہنچتا رہتا ہے اور جو نماز نہیں پرھتے ان کے چہرے پر ایک افسردگی سی پھیلی ہوتی ہے۔
------------------------------------
(۴)نماز خوشی اور غم کی ملی جلی کیفیت ہے، ایسا غم جس کے بعد سکون اور خوشی ہی خوشی محسوس ہوتی ہے اور اس کے بعد غم کی کوئی چیز قریب نہیں آتی، نماز میں خشوع و خضوع سے نفسیاتی امراض کا خاتمہ ہوتا ہے۔
-----------------------------------
(۵)نمازی کے طہارتِ بدن و مکان سے ہیضہ (Cholera) اور ٹائیفائیڈ (Typoid) کے جراثیم وغیرہ سے حفاظت ہوجاتی ہے۔
-----------------------------------
(۶)قیام سے جسم کو سکون کی کیفیت محسوس ہوتی ہے اور مؤخر دماغ (Pons) (جس کا کام چال، ڈھال اور جسم انسانی کی رفتار کو کنٹرول کرنا ہوتا ہے) قوی ہوتا ہے اور گٹھیا یا جاوڑوں کے دردوں کا علاج ممکن ہے، نیز قیام سے جوڑوں کو تقویت ملتی ہے، لیکن شرط یہ ہے کہ جسم سیدھا رہے اور ٹانگوں میں خم واقع نہ ہو۔
------------------------------------
(۷)رکوع سے حرام مغز (Spinal Cord) کی کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے اور وہ مریض جن کے اعضاء سُند ہوجاتے ہوں وہ اس مرض سے بہت جلد افاقہ حاصل کرسکتے ہیں، رکوع سے کمر درد کے مریض یا ایسے مریض جن کے حرام مغز (Inflammation of spinal cord) ہوگیا ہو ، بہت جلد صحت یاب ہوجاتے ہیں ، رکوع سے گردوں میں پتھری بننے کا عمل سست پرجاتا ہے اور پتھری رکوع کی حرکت سے بہت جلد نکل جاتی ہے اور ٹانگوں کے فالج زدہ مریض چلنے پھرنے کے قابل ہوجاتے ہیں، نیز معدے کو تقویت پہنچتی ہے، نظام انہضام درست ہوتا ہے، قبض دور ہوتا ہے، معدے کی دوسری خرابیاں نیز آنتوں اور پیٹ کے عضلات کا ڈھیلا پن ختم ہوجاتا ہے، کمر اور پیٹ کی چربی کم ہوجاتی ہے، خون کی دوران تیز ہونے کی وجہ سے دماغ و نگاہ کی کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے، بازو کے پٹھے(Muscles) طاقتور ہوجاتے ہں۔
--------------------------------------
(۸)سجدہ تین علوم کا مرقع ہے:(۱) اصول ہوگا (۲) اصول ٹیلی پیتھی (۳) اصول ہائیچین۔
---------------------------------------
سجدے میں جانے کی حالت میں جلدی نہ کی جائے تو یہ اندرونی جسمانی اعضاء کے لئے نعمت غیر مترقبہ ورزش ثابت ہوتی ہے، سجدہ کی حالت میں رانوں کے زائد گوشت کی کھٹائی ہے اور جوڑوں کو کھولتی ہے اور بڑھا ہوا پیٹ کم ہوتا ہے، سجدہ کے ذریعہ السر کا علاج ممکن ہے، سجدہ کرنے سے خون کا بہاؤ جسم کے اوپری حصوں کی طرف ہوجاتا ہے جس سے آنکھیں، دانت اور پورا چہرہ سیراب ہوتا رہتا ہے اور رخساروں پر سے جھریاں دور ہوتی ہیں، یادداشت صحیح کام کرتی ہے، فہم و فراست میں اضافہ ہوتا ہے، آدمی کے اندر تدبر کی عادت پڑجاتی ہے، بوڑھاپا دیر تک نہیں آتا، سوسال کی عمر تک بھی آدمی چلتا پھرتا رہتا ہے اور اس کے اندر ایک برقی رَو دوڑتی رہتی ہے جو اعصاب کو تقویت پہنچانے کا سبب بنتی ہے، صحیح طریقہ پر سجدہ کرنے سے بند نزلہ ، ثقل سماعت اور سر درد جیسی تکلیفوں سے نجات ملتی ہے۔
-------------------------------------
صرف سجدہ کی حالت میں دماغ ، دماغی اعصاب ، آنکھوں اور سر کے دیگر حصوں کی طرف خون متوازن ہوجاتا ہے، جس کی وجہ سے دماغ اور نگاہ بہت تیز ہوجاتی ہے۔
--------------------------------------
(۹)سلام پھیرنے سے امراضِ قلب اور اس کی اندرونی پیچیدگیوں سے ہمیشہ بچتا رہتا ہے اور بہت کم ان امراض میں مبتلا ہوتا ہے۔
--------------------------------------
اور گردن پھیرنے کے اس عمل سے گردن کے عضلات کو طاقت ملتی ہے اور وہ امراض جن کا تعلق عضلات سے ہے لاحق نہیں ہوتے اور انسان ہشاش بشاش اور توانا رہتا ہے نیز سینہ اور پسلی کا ڈھیلا پن ختم ہوجاتا ہے، سینہ چوڑااور بڑا ہوجاتا ہے ، ان سب ورزشوں کا فائدہ اس وقت پہنچتا ہے جب ہم نماز پوری توجہ اور دلجمعی اور اس کے پورے آداب کے ساتھ ادا کریں اور جلد بازی سے کام نہ لیں۔
مرسل : ڈاکٹر اعجاز احمد اعجاز
🍁🌿🍁🌾🍁
No comments:
Post a Comment